ڈاکٹر براؤن کی مدبرانہ نصیحت:
ڈاکٹر چارلس براؤن پپیتیس سال تک سہفتہ وار خطبات تیار کرتے رہے اور وعظ و نصیحت کے فن میں دوسرں کی رہنمائی کرتے رہے۔ لہذا اس موضوع پر اُن کی نصیحتیں بہت کار آمد ہیں ۔ میں ڈاکٹر براؤن کے چند جملے یہاں درج کر رہا ہوں ۔ اپنے موضوع پر خوب غور کریں ۔ اگر کوئی پادری کسی موضوع پر تقریہ کے نے سے پہلے کافی عرصہ تک اس موضوع کو اپنے ذہن میں رکھے تو معلوم ہوگا .
یہ بھی پڑھیں: تقریر کی تیاری
اس موضوع سے خود بخود نئے نئے خیالات جنم لے رہے ہیں ؟
اپنے خیالات کو محفوظ کرنے کے لئے انہیں چند الفاظ میں لکھ لیں ۔ اس مقصد کے لئے صاف سھترے کا غذ کی ضرورت نہیں بلکہ جو بھی کاغذ کا بے کار ٹکڑا یا بے کار لفافہ آپ کو موقع پر دستیاب ہو اس پر اپنے خیالات کو تحر یہ کر لیں ۔ جو خیال بھی آپ کے ذہن میں آئے اُسے لکھ نہیں اور ذہن کو دوسرے خیالات کی تلاش میں مصروف رکھیں ۔ اس طریقے سے آپ کے ذہن کی تخلیقی قوتوں میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا ۔
ضرور پڑھیں: ایک اچھا مقرر بننے کے لئے کیا ضروری ہے؟
آپ محسوس کریں گے کہ نہ وعظ اور تقریریں لوگوں پہ نہار دائر کرتی ہیں جو آپ کے ذہن کی پیداوار ہوتی ہیں ۔ ایسی تقریروں سے خود آپ کو بھی خوشی کسوری ہوتی ہے، کیونکہ وہ آپ کی اپنی ذہنی کا رشوں کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ وہ وعظ اور تقریریں جن کی بنیاد ادھار کئے ہوئے خیالات پر ہوتی ہے بے جان ہوتی ہیں ۔ ان میں نہ زندگی کی حرارت ہوتی ہے اور نہ ہی خوشبو۔
لنکن اپنی تقریریں کس طرح تیار کرتا تھا:
ڈاکٹر براؤن اپنے وعظ اور تقریر کے فن کے بارے میں جن خیالات کا ذکر کیا ہے تقریبا ستر برس پہلے لیکن ان پر عمل کرتا تھا۔ لیکن اپنی تقریر یں روزمرہ کے معمولی کام کاج کرتے ہوئے، کھانا کھاتے ہوئے اور بازاروں میں گھومتے ہوئے سوچتا ۔ اس سوچ بچار کے دوران نشکن کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ۔پر کبھی کوئی پورا یا آدھا جملہ لکھ لیتا۔ ان ٹکڑوں کر رہا ہے۔ جب اُسے اشاعت کے لئے کوئی مضمون بھیجنا ہوتا یا کہیں کوئی تقریر کرنا خیالات کو ترتیب دیتا۔ ہوتی تو وہ ہیٹ میں سے کاغذ کے ٹکڑے نکالتا اور ان کی مدد سے اپنے غلاموں کے لئے کچھ بولتا۔
لنکن جب غلامی کے موضوع پر تقریر کرتا تواس میں یہ معمولی بوش خطابت پیدا ہو جاتا ۔ ایسا کیوں تھا ؟ اس کی وجہ محض یہ تھی کہ اس مسئلہ کے بارے میں وہ مسلسل سوچتا رہتا تھا۔ حضرت عیسی علیہ السلام اپنے وعظ تیار کرنے کے لئے لوگوں سے دور چلے جاتے تھے اور مسلسل غور و خوض کیا کرتے تھے۔۔ یہ بڑی دلچسپ باتیں ہیں لیکن نکن ہے کہ آپ کہیں کہ مجھے کوئی بہت بڑامقرر نہیں بنا۔
ضرور پڑھیں: جرات اور خود اعتمادی پیدا کرنا
ز میں تو صرف یہ چاہتا ہوں کہ کبھی کبھار جب مجھے کوئی سادہ ہی تقریر کرنی پڑے تو مجھے معلوم ہو کہ تقریہ کیسے کی جاتی ہے ۔ آپ درست کہتے ہیں۔ ہم آپ کی ضرورت کو اچھی طرح سمجھتے ہیں ۔ یہ کتاب اسی لئے لکھی گئی ہے کہ آپ کی اور آپ جیسے دوسروں لوگوں کی مدد کی جا سکے۔ خواہ آپ کتنی ہی سادہ تقریر کرنا چاہتے ہوں یہ بات اپنی جگہ درست ہے کہ اگر آپ کو یہ معلوم ہو کہ ماضی کے نامومتے یا اپنی کامیاب تقریروں کے لئے کیا طریقے استعمال کرتے تھے تو اس سے یقینا آپ کو فائدہ پہنچے گا۔